Sunday, April 25, 2010

میڈیاکی بادشاہ گری۔۔ واہ واہ ۔۔۔۔یاانےواہ






آج ایم کیوایم نے
پنجاب کےتین شہروں میں پنجاب کنونشن کرکے یہ بتادیا کہ انہوں نےپنجاب کےسیاسی میدان میں اپنے قدم رکھ دیئےہیں۔ پنجاب میں ان کےقدم پکے ہونے کا تو پتہ نہیں۔ لیکن آج کے دن یہ بات ضرور ثابت ہوگئی پاکستان کے میڈیا میں ایم کیوایم کے قدم ضرور پکے ہیں۔ آج پاکستانی میڈیا نے یہ ثابت کردیا ۔ صحافی نہ بکنے والے ہیں نہ ڈرنے والے۔۔۔حق سچ کے علم بردار ہیں۔ ہمیشہ حق پرستوں کاساتھ دیں گے۔دوسرے کہیں نہ کہیں ۔۔ایم کیوایم والے تو خود کو حق پرست کہتے ہیں۔اس لئے قلم کے یہ سپاہی اسی کے ساتھ ہیں۔ لوگ پی ٹی وی کا خبرنامہ اس لئے نہیں دیکھتے کہ اس پرخبریں کم ہوتی ہیں ۔۔صدر اور وزیراعظم زیادہ۔۔لیکن آج کے دن پرائیویٹ نیوز چینلز نے پی ٹی وی کوبھی پیچھے چھوڑ دیا۔ ہر چینل کا اپنا ایک نعرہ ہے۔ کوئی ہرخبر پر نظر رکھتا ہے۔ کوئی ہروقت، بروقت ہے۔ کوئی جان کے جیو کا شورمچاتا ہے۔ کسی کو دنیا کی خبر ہے۔ لیکن آج کے دن ہر چینل کا ایک ہی منظر تھا۔ ہر چینل کی ایک ہی خبر پر نظر تھی۔ ہرکوئی ایک ہی بات بتانا چاہتا تھا۔ دنیا کی خبریں چھوڑ کر ایک ہی منظر دکھاناچاہتا تھا ۔ایک ہی منظرتھا۔ہرسکرین پرایم کیوایم کےپنجاب کنونشن کامنظر۔پاکستان کے عوام حیران تھے ،پریشان تھے ۔۔سیاسی جماعتوں کے کنونشن۔ان کےلئے کوئی نئی بات نہیں۔ ہاں اگران کےلئے کوئی نئی بات تھی تو وہ اس کنونشن کی میڈیا کوریج تھی ۔معاملہ خبروں کا ہوتوٹی وی چینل ناظرین کھوناپسند کرتے ہیں لیکن اشتہارنہیں۔۔لیکن اس کےلئے تو انہوں نے اشتہاروں کی پرواہ کی نہ ناظرین کی۔انہیں کس چیز کی پرواہ تھی۔وہی بہترجانتےہیں۔۔قائدتحریک کا خطاب تو سنانا ہی تھا۔ سٹیج بننے سے لیکر سٹیج ختم ہونے تک کے منظر دیکھ لوگوں کی حیرانگی لازمی امرتھا۔اس منظرکودیکھ کر کسی اور نے کچھ کہاہو یانہ ۔۔میں تو یہ یہی کہتا ہوں۔میڈیا باجماعت ہوچکا ہے۔ایم کیوایم کی رکنیت سے فیض یاب ہوچکاہے۔