Saturday, March 27, 2010

شاہ کے جملے،شاہ زادی کے قہقہے

مخدوم شاہ محمود قریشی ۔پیر بھی ہیں اور وزیر بھی۔۔سیاست بھی کرتے ہیں اور سیادت بھی۔ سفارت کاری تو ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔مریدوں کے دم سے ہویاسیاست کےدم ،دولت کی بھی ریل پیل ہے۔ سفارت کاری کے ساتھ اب کرنےلگے ہیں مزاح نگاری بھی۔۔اور اس کی سند کسی اور سے نہیں لی۔بلکہ امریکہ بہادر سے لی ہے۔جو ہےسب پہ بھاری بھی۔جن کی باتوں نے امریکی وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن کے پیٹ میں بل ڈال دیئے۔یہ الگ بات ہے کہ امریکہ نے شروع دن سے ہی پاکستان کوامداد کےنام پر پیٹ کے بل ڈال رکھا ہے۔ اس کےلئے بلوں اور ترمیموں کی بھول بھلیوں کا وبال رکھا ہے۔۔واشنگٹن میں امریکی وزیرخارجہ کےساتھ مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی۔ توہیلری نے روکھی سوکھی روایتی باتیں ہی کیں۔ اور پھر شاہ صاحب بولے۔اورایسے بولے کہ ہیلری ہنسی کے بند باب کھولنےپر مجبورہوگئیں۔قہقہ مارکرہنسی اورہنستی ہی چلی گئیں۔ شاہ صاحب کی باتوں نے دکھایا کمال ۔۔اور ہیلری کلنٹن ہنس ہنس کر ہوئیں بے حال۔اور یہی تو مخدوم صاحب چاہتے تھے۔ہیلری صاحبہ ہنستے ہنستے بےقابوہونے لگیں تھیں۔اور شاہ صاحب سےٹکرانےلگیں تھیں۔شاہ صاحب نے بھی اپنا سرآگے کردیاتھا۔ کہ شاہوں کے شاہ کی شاہ زادی کو مشکل نہ ہو۔ لیکن یہ حسین حادثہ ہوتے ہوتے رہ گیا۔اور ساداتی کا بھرم بھی رہ گیا۔ورنہ میڈیا کی کالی آنکھیں یہ منظرباربار دکھاتیں۔نئےزاویےبناتیں،مریدوں کے دل جلاتیں،تبصرےہوتے ،مظاہرےہوتےاورامریکہ مردہ باد کے نعرے ہوتے،نیلوفرکی طرح شاہ صاحب بھی وزارت سے پدھارے ہوتے۔لیکن اللہ کا شکرہے۔سیادت بھی بچ گئی وزارت بھی بچ گئی۔ معمولی بات تھی آئی گئی ہوگئی۔

1 comment:

  1. Rana Sahib.....
    wao...!!!! good piece of work..!!!
    more romantic and effective approach than otherones.....fine tuned and targeted.....
    keep this "pattern" while unfolding ur work.!!!

    ReplyDelete