Sunday, February 19, 2012

ایم کیوایم کا بااختیار خواتین ۔۔۔مضبوط پاکستان جلسہ

جئے ایم کیوایم۔۔۔تجھ میں تو ہے بڑا دم۔۔۔ ایک بار پھر چلا دیا بم۔۔۔بااختیارخواتین۔۔۔مضبوط پاکستان۔۔ کاکراچی میں سجا کر میدان۔۔۔۔ارے یہ جلسہ کئی عام جلسہ تھوڑی تھا۔۔وجود زن سےہے تصویر کائنات میں رنگ والےسارے رنگ یہاں بکھرے ۔۔ہرسو بکھرے۔۔اور کیا خوب بکھرے۔۔ان بکھرے رنگوں کو دیکھ کر یہ جلسہ سیاسی طاقت کا مظاہرہ کم ۔۔۔اور انٹرٹینمنٹ شو زیادہ لگا۔۔۔۔واہ الطاف بھائی دل خوش کردیا آپ۔۔بس تھوڑی سی قیامت ہی تو ڈھائی ۔۔اپنی پاٹ دار آواز میں خطابِ ظلم نشان کرکے۔۔جب بھائی کا خطاب چل رہاتھا۔۔۔اُس وقت تو ایسا لگ رہا تھا۔۔۔ جیسے سب کو سانپ ہی سونگھ گیا ہو۔۔۔یا سکتے کا حملہ ہوا ہو۔۔۔ارے جناب آپ کہیں غلطی سے بھائی کو سانپ نہ سمجھیں گا۔۔وہ توسات سمندر پار بیٹھے ہیں۔۔۔قوم کی خدمت کے جذبے سے سرشار بیٹھے ہیں۔یا لوگوں کو یوں لگا جیسے ان کےسروں پر پرندے بیٹھے ہیں ۔جو ذرا سی جنبش سے اڑجائیں گے ۔۔اور جس کا پرندہ اڑا۔۔پھربھائی کے چاہنےوالے اس کے بھیجا اڑا دیں گے۔اس بات کو چھوڑیں ۔۔لیکن یہ بات تو واقعی ماننا پڑے گی کہ جلسے میں خواتین کی شرکت نے سارے ریکارڈ توڑ دیئے۔۔ٹوٹتے بھی کیوں ناں ۔۔۔ کوئی بھی خاتون اپنے باپ بیٹے بھائی کی ہڈیاں ٹوٹتے تھوڑی دیکھنا چاہتی ہے ۔۔۔کیونکہ الطاف بھائی کہیں نہ کہیں ۔۔۔ان کا یہ خفیہ اعلان تو سب تک ہی پہنچ چکا تھا کہ جلسے کی کامیابی کیلئے کوئی گھرمیں نہیں رہے گا۔۔جورہا۔۔پھر اس کا گھر نہیں رہےگا۔۔جلسے میں جب الطاف بھائی الطاف بھائی کے نعرے گونجے ۔۔۔تونہ جانے کیوں مجھے ٹرک کے پیچھے لکھا یہ فقرہ رہ رہ کر یاد آیا کہ پاس کر یا برداشت ۔۔لیکن ٹی وی ریموٹ سنبھالے بندہ بھی کیا کرتا۔۔پاکستانی میڈیا پر تو جدھر دیکھتا ہوں تُو ہی تُو کا منظر تھا۔وہ توشکر ہے ہرآغاز کا انجام بھی ہوتا ہے۔۔۔اسی لئے جب بھائی کاتقریرنما بے سُرا راگ ختم ہوا تو پھرآئی سروں کی بہار۔۔بلکہ یوں کہیئے رقص و سرور پر نکھار۔۔لیکن کیا کریں پاکستانی بھی بڑے ظالم ہیں۔۔پورا کنجڑ خانہ معاف کیجئےگا جلسے کےبعد خواتین کا جشن آخر تک دیکھا اور اف تک نہ کی۔۔۔لیکن بعدمین عادت سے مجبورانگلیاں اٹھانے لگے کہ کیا بھائی یہی ہے وہ اختیار۔۔۔جو آپ خواتین کو دینا چاہتے ہیں۔اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو پھر محب وطن پاکستانیوں کاجواب ناں ہی سمجھیں۔

No comments:

Post a Comment